Friday, March 03, 2017

خواہش


یہ کہ کے ہاتھ مانگ لیا اس نے

کچھ پل ساتھ بتا لیں گے

کل چھوڑ بھی دیا اگر اس نے

سوچا کچھ کر کے مانا لیں گے

روک لینا تھا خود کو مگر

کہا، اس کو بھی آزما لیں گے

No comments:

کاغز

ان کاغزوں کا کیا کروں تیرا نام جن پے لکھا تھا کورے رہے نا وہ، نا میں شائید ایسا ہی لکھا تھا